سورة الرحمن - آیت 46
وَلِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهِ جَنَّتَانِ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور جو شخص اپنے رب کے سامنے کھڑا ہو کر حساب دینے سے ڈرتا (٢٠) ہے، اس کے لئے دو باغ ہیں
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
خوف کے معنے ف 1: خوف کے معنے یہ ہوتے ہیں ۔ کہ بندہ اپنے مقام وموقف کو پہچانے ۔ اور اللہ کے جلال وجبروت کیمقابل میں اپنے کو نہایت ذلیل اور حقیر جانے ۔ اور خشیت واتقا کے جذبات سے دل کو معمور کرے ۔ ایسے شخص کے لئے عقبیٰ اور آخرت میں دو نوع کے آرام میسر ہوں گے ۔ روح کا آرام اور جسم کا آرام اور اس تناسب سے اس کو حیاتین بھی دو ہی ملیں گی ۔ ایک میں جسم کی تسکین وطمانیت کا سامان ہوگا ۔ اور دوسری میں روحانیت کی تکمیل کا ۔ اور یا پھر اس کے معنے یہ ہیں ۔ کہ ایک جنت تو اس کو اعمال کے بدلہ میں ملے گی ۔ اور دیگر بطور احسان کے *۔