يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُم مِّن نَّفْسٍ وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالًا كَثِيرًا وَنِسَاءً ۚ وَاتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي تَسَاءَلُونَ بِهِ وَالْأَرْحَامَ ۚ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيبًا
اے لوگو ! اپنے اس رب سے ڈرو (1) جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا، اور اسی سے اس کی بیوی کو پیدا کیا، اور ان دونوں سے بہت سے مردوں اور عورتوں کو (دنیا میں) پھیلادیا، اور اس اللہ سے ڈرو، جس کا واسطہ دے کر تم ایک دوسرے سے مانگتے ہو، اور قطع رحم سے بچو، بے شک اللہ تمہاری نگرانی کر رہا ہے
(ف ٢) اس آیت میں اس عظیم حقیقت کو بیان کیا گیا ہے کہ سارا عالم انسانیت ایک کنبہ ہے جس کے تمام افراد مرد و عورت اور اطفال اولاد کی شکل میں زمین پر پھیلے ہوئے ہیں ، اس لئے ضروری ہے کہ خدا کی عبادت کے ساتھ ساتھ بندوں پر شفقت کا جذبہ بھی موجود رہے ، اور دین ومذہب کا منشاء اس وقت تک پورا نہیں ہوتا جب تک کہ حقوق اللہ کے ساتھ ساتھ حقوق العباد کا بھی خیال نہ رکھا جائے ، اسلام نے اس مسئلہ پر بڑا زور دیا ہے کہ مذہب کے مفہوم کو صرف عبادت پر محصور وموقوف نہ سمجھا جائے ، بلکہ اس میں اتنی وسعت دے کہ تمام مدنی ضروریات سما جائیں ۔ حل لغات : رقیبا ۔ نگہبان اور محافظ :