أَكُفَّارُكُمْ خَيْرٌ مِّنْ أُولَٰئِكُمْ أَمْ لَكُم بَرَاءَةٌ فِي الزُّبُرِ
(اے اہل قریش !) کیا تمہارے کفار ان قوموں سے زیادہ بہتر (٢٠) ہیں، یا تمہارے لئے آسمانی کتابوں میں برا ءت ونجات لکھ دی گئی ہے
ف 3: فرمایا : مکے والو ! کیا تم ان لوگوں سے بہتر ہو ۔ جن کو اللہ کے غضب نے صفحہ ہستی سے مٹا دیا ۔ یا تمہارے لئے کوئی معافی نامہ سابقہ کتب میں موجود ہے ۔ کہ تمہیں بہرآئینہ زندہ اور باقی رکھا جائیگا ۔ تمہاری سرکشی اور بغاوت کا آخر سبب کیا ہے ؟ کیا تم یہ سمجھتے ہو ۔ کہ تمہاری جماعت بہو ٹیج مظفر ومقصوررہے گی ۔ اگر اس غلط فہمی میں مبتلا ہو ۔ تو سمجھ لو ۔ کہ حکمت اور ہزئمیت تمہارے لئے مقدارات میں سے ہے ۔ عنقریب تم حق وصداقت کے سپاہیوں کے مقابل ہمیں آؤ گے ۔ اور دم دبا کر بھاگو گے ۔ یہ ایک پیشگوئی تھی ۔ اور اس کا اظہار اس وقت کیا گیا ۔ جب کہ مسلمان نہایت کمزور اور بےسروسامنی کے عالم میں تھے ۔ پھر یہ کس قدر عجیب بات ہے ۔ کہ غزوہ بدر میں واقعی یہ لوگ ذلیل ورسوا ہوئے اور اللہ کا بول بالا ہوا *۔ حل لغات :۔ راودوۃ ۔ بہکانا چاہا ۔ یعنی برے ارادہ سے لینا چاہا *۔