سورة النجم - آیت 23

إِنْ هِيَ إِلَّا أَسْمَاءٌ سَمَّيْتُمُوهَا أَنتُمْ وَآبَاؤُكُم مَّا أَنزَلَ اللَّهُ بِهَا مِن سُلْطَانٍ ۚ إِن يَتَّبِعُونَ إِلَّا الظَّنَّ وَمَا تَهْوَى الْأَنفُسُ ۖ وَلَقَدْ جَاءَهُم مِّن رَّبِّهِمُ الْهُدَىٰ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

یہ بت تو محض نام (١٤) ہیں جنہیں تم نے اور تمہارے باپ دادوں نے رکھ لئے ہیں، اللہ نے ان کی کوئی دلیل نازل نہیں کی ہے، وہ لوگ محض وہم و گمان کی پیروی کرتے ہیں، اور اپنی خواہش نفس کی، حالانکہ ان کے پاس ان کے رب کی طرف سے ہدایت آچکی ہے

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

بت پرستی پر کوئی دلیل نہیں ف 2: ان آیتوں میں بت پرستی کی مذمت فرماتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بت جن کو تم نے اللہ کا نام دے رکھا ہے ۔ حقیقتاً ان میں الوہیت کی کوئی چیز نہیں پائی جاتی ۔ یہ محض پتھر ہیں ۔ بالکل بےجان اور بےبس ان کی پوجا اور پرستش کے لئے کوئی دلیل ہی نہیں ۔ محض بربتائے فن وتمخمین تم لوگ ان سے حسبت رکھتے ہو ۔ اور ان کو خبر وشر کا مالک سمجھتے ورنہ عقل ، دجان کے پاس اس کے جو از کے لئے کوئی برہان نہیں ہے جس سے یہ ثابت ہوسکے ۔ کہ یہ پتھر باجود اپنی ساخت کے اور باوجود اس ہدایت کے اپنے اندر اتنا قدس رکھتے ہیں ۔ کہ ان کو خدا قرار دیا جائے اللہ کی طرف سے ہدایت آچکی ہے *۔ حل لغات :۔ ضمیرای ۔ قص تقسیم * سلطن ۔ حجت ۔ قدرت *۔