سورة الطور - آیت 41
أَمْ عِندَهُمُ الْغَيْبُ فَهُمْ يَكْتُبُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
کیا ان کے پاس غیب کی باتیں (٢٢) آتی ہیں، جنہیں وہ لکھ لیتے ہیں
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
ف 3: انکار کی ایک وجہ یہ ہوسکتی تھی ۔ کہ علوم نبوت کے علاوہ کچھ ان کے پاس بھی اسرار اور رموز ہوں ۔ اور یہ ان پر قانع ہوں ۔ مگر یہ بات بھی تو نہیں میسر تھی ۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر نبوت کی نعمت تمام ہوچکی تھی ۔ اور غیوب کی سب راہیں مسدود ۔ یہ ناممکن تھا کہ اس مہیط وحی والہام کے علاوہ کہیں یہ بھی فیوض کا دریا جاری ہو ۔ اور نبوت ورسالت کو چھوڑ کر تذکیر اور عبرت پذیری کے کچھ دوسرے وسائل بھی ہوں ۔ اس لئے بہتر یہی تھا ۔ کہ یہ لوگ اپنے معتقدات وہم وخیال کو چھوڑ کر حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کرتے اور عقل سے کام لے کر اسلام کی صداقتوں کو مان لیتے *۔