لَّقَدْ سَمِعَ اللَّهُ قَوْلَ الَّذِينَ قَالُوا إِنَّ اللَّهَ فَقِيرٌ وَنَحْنُ أَغْنِيَاءُ ۘ سَنَكْتُبُ مَا قَالُوا وَقَتْلَهُمُ الْأَنبِيَاءَ بِغَيْرِ حَقٍّ وَنَقُولُ ذُوقُوا عَذَابَ الْحَرِيقِ
اللہ نے ان لوگوں کی بات یقیناً سن لی ہے، جنہوں نے کہا کہ بے شک اللہ فقیر (121) ہے اور ہم لوگ مالدار ہیں، ہم ان کی باتیں لکھ رہے ہیں، اور ان کا انبیاء کو ناحق قتل کرنا بھی لکھ رہے ہیں، اور ہم ان سے کہیں گے کہ آگ کا عذاب چکھو
(ف ٣) بعض دفعہ یہودی سرمایہ داری کے نشے میں بےخود ہو کر ایسے کلمات کہہ جاتے ہیں جس سے خداوند ذوالجلال کی توہین مترشح ہوتی ، مثلا جب حضرت ابوبکر (رض) کو حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دعوت تامہ دے کر قبیلہ بنی قینقاع کی طرف بھیجا ، جس میں لکھا تھا کہ تم اسلام قبول کرلو اور صلوۃ وزکوۃ ادا کرو ، تو انہوں نے از راہ مزاح کہا ۔ ” کیا خدا فقیر ہے کہ اسے ہمارے صدقات کی ضرورت ہے “۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی کہ یہ سخت گستاخی ہے ۔ یاد رکھو تمہاری اس گستاخی کا علاج سخت ترین عذاب ہے ۔ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ جلال میں اس نوع کے کلمات بہت برے ہیں ۔ حل لغات : یطوقون : مادہ تطویق ، طوق پہنانا ۔ بغیر حق : نادرست طور پر ، ناحق ، ناجائز ۔