يَمُنُّونَ عَلَيْكَ أَنْ أَسْلَمُوا ۖ قُل لَّا تَمُنُّوا عَلَيَّ إِسْلَامَكُم ۖ بَلِ اللَّهُ يَمُنُّ عَلَيْكُمْ أَنْ هَدَاكُمْ لِلْإِيمَانِ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ
دیہاتی آپ پر احسان جتاتے (١٤) ہیں کہ وہ اسلام لے آئے ہیں، آپ کہہ دیجئے کہ مجھ پر اپنے اسلام لانے کا احسان نہ جتاؤ، بلکہ اللہ تم پر احسان جتاتا ہے کہ اس نے تمہیں ایمان کی راہ دکھائی، اگر تم اپنے اسلام میں سچے ہو
(ف 1) نبواسد کے گنواروں کی طرف اشارہ ہے کہ تم یہ سمجھو کہ اللہ تعالیٰ تمہارے مقام ایمانی سے آگاہ نہیں ہیں اور وہ یہ نہیں جانتے ہیں کہ تم نے اسلام قبول کرکے کس درجہ احسان کیا ہے ؟ خدا تو وہ ہے جس کے سامنے آسمانوں کے بھید اور زمینوں کے اسرار بھی پوشیدہ اور مستتر نہیں ۔ پھر یہ کیونکر ہوسکتا ہے کہ وہ تمہارے دل کی گہرائیوں کو نہ جانتا ہو اور تمہارے مذہبی اور دینی مرتبہ سے آشنا نہ ہو ۔ حل لغات: يَمُنُّونَ۔ احسان جتلاتے ہیں ۔ من سے ہے ۔