سورة آل عمران - آیت 172

الَّذِينَ اسْتَجَابُوا لِلَّهِ وَالرَّسُولِ مِن بَعْدِ مَا أَصَابَهُمُ الْقَرْحُ ۚ لِلَّذِينَ أَحْسَنُوا مِنْهُمْ وَاتَّقَوْا أَجْرٌ عَظِيمٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

جن لوگوں نے کاری زخم (116) لگنے کے بعد بھی اللہ اور اس کے رسول کی بات مانی، ان میں سے جن لوگوں نے اچھے کام کئے اور تقوی کی راہ اختیار کی، ان کے لئے اجر عظیم ہے

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف2) مسلمان جب غزؤہ احد سے واپس ہوئے ہیں ، ابو سفیان (رض) کو خیال آیا کہ ہم نے کیوں نہ مسلمانوں کو بالکل مار ڈالا ، اس نے ارادہ کیا کہ چل کر ایک دفعہ پھر مسلمانوں سے جنگ ہو اور جو بچے کھچے رہ گئے ہیں ‘ انہیں بھی موت کے گھاٹ اتار دیا جائے ، حضور (ﷺ) کو اس ارادہ کی اطلاع ہوگئی ، آپ (ﷺ) نے چند جانباز صحابہ (رض) عنہم اجمعین کو بلایا اور کہا وہی لوگ میرے ساتھ نکلیں جو پہلے ثابت قدم رہے ہیں اس پر مسلمان باوجودیکہ مجروح تھے اور زخموں سے چور چور تھے ‘ اٹھ کھڑے ہوئے ان کی شان منفعت نشان میں یہ آیت نازل ہوئی ۔ حل لغات: اسْتَجَابُوا: قبول کیا ، مان لیا ۔ لبیک کہا، الْقَرْحُ: زخم ،