سورة الفتح - آیت 7

وَلِلَّهِ جُنُودُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ وَكَانَ اللَّهُ عَزِيزًا حَكِيمًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اور آسمانوں اور زمین کی فوجیں اللہ ہی کی ہیں، اور اللہ زبردست، بڑی حکمت والا ہے

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف 2) دوبارہ اس آیت کو ذکر کرنے سے مقصود یہ ہے کہ یہ لوگ یہ نہ سمجھیں کہ ان کے اعوان وانصار ان کو اللہ کے عذاب سے بچا لیں گے ۔ کیونکہ اللہ کے پاس ایسے عساکر ہیں جن کا سامنا کرنا انسان کی طاقت اور وسعت سے باہر ہے ۔ پہلی دفعہ اس آیت کو مقام بشارت میں بیان کیا تھا اور وہاں غرض یہ تھی کہ مسلمانوں کو بتایا جائے کہ ان کے آقا و مولا کے پاس اعانت اور مدد کے بےشمار ذرائع ہیں اور ان گنت فرشتے ہیں وہ جو چاہے ان سے کام لے ۔ حل لغات: جُنُودُ۔ جمع جند ۔ لشکر۔ عساکر ، جماتیں۔