سورة محمد - آیت 36

إِنَّمَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا لَعِبٌ وَلَهْوٌ ۚ وَإِن تُؤْمِنُوا وَتَتَّقُوا يُؤْتِكُمْ أُجُورَكُمْ وَلَا يَسْأَلْكُمْ أَمْوَالَكُمْ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

بے شک دنیا کی زندگی کھیل اور تماشا (١٩) ہے، اور اگر تم ایمان لاؤ گے، اور تقویٰ کی زندگی اختیار کرو گے، تو وہ تمہیں تمہاری اجرتیں دے گا، اور وہ تم سے تمہارا مال نہیں مانگتا ہے

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

تم سربلند ہوں ف 2: یعنی جب یہ درست ہے ۔ کہ تم حق وصداقت کی مضبوط چٹان پر کھڑے ہو ۔ اور اللہ کی سچائی کا ساتھ دیتا ہے ۔ تو پھر تم مطلقاً نہ گھبراؤ اور کفر کا سختی کے ساتھ مقابلہ کرو ۔ کیونکہ سربلندی اور تفوق تمہارے لئے متقدارات سے ہے ۔ اور ضروری ہے ۔ کہ تمام دنیا میں جب تک جہاد وقتال کی زندگی بسر کرو ۔ اللہ کی تائیدات تمہارے شامل حال رہیں ۔ اور تمہارا قدم جدھر کو اٹھے کامیابیاں اس کو چومنے کے لئے آگے بڑھیں ۔ یہ زندگی محض ایک تماشا اور کھیل ہے *۔ اس کی مسرتوں کو زیادہ اہمیت نہ دو ۔ اگر تم لوگ مومن رہے ۔ اور اتقاء کے دامن کو تم نے ہاتھ سے نہ دیا تو پھر اجروثواب سے تمہاری جھولیاں بھر دیگا ۔ اور وہ تم سے تمہاری استطاعت سے زیادہ جہاد کے مصارف کے لئے مال طلب نہیں کرتا ۔ کیونکہ وہ جانتا ہے ۔ کہ اگر تم عوام سے زیادہ کا مطالبہ کرے گا ۔ تو تم بخل کا اظہار کرنے لگے گے *۔ حل لغات :۔ الی السلم ۔ صلح کی طرف * ولن یتر ۔ ویتر سے ہے ۔ جس کے معنی نقصان پہنچانے کے ہیں *۔