سورة الجاثية - آیت 22

وَخَلَقَ اللَّهُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِالْحَقِّ وَلِتُجْزَىٰ كُلُّ نَفْسٍ بِمَا كَسَبَتْ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور اللہ نے آسمانوں اور زمین کو خاص مقصد سے پیدا (١٤) کیا ہے، اور تاکہ ہر شخص کو اس کے کئے کا بدلہ چکایا جائے، اور ان پر ظلم نہیں کیا جائے

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 2: قرآن کی ایک حیثیت یہ ہے ۔ کہ اس میں غیر مسلموں کے لئے بھی بلالحاظ دین اور بلاتفریق مذہب عقل ودانش کا وافرذخیرہ موجود ہے ۔ اور دوسری حیثیت یہ ہے کہ جو لوگ کا ملا اس کے ساتھ اتفاق رکھتے ہیں ۔ ان کے لئے اس میں زندگی کے تمام شعبوں پر مشتمل ہدایت اور راہنمائی ہے ۔ اور ایسے ذرایع ووسائل کا ذکر ہے ۔ جو منزل مقصود تک پہنچا دیتے ہیں *۔ حل لغات :۔ اجترحوا ۔ اجتراح سے ہے ۔ جس کے معنے اکتساب کے ہیں *۔