سورة الزخرف - آیت 5

أَفَنَضْرِبُ عَنكُمُ الذِّكْرَ صَفْحًا أَن كُنتُمْ قَوْمًا مُّسْرِفِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

کیا ہم اس قرآن کو تم سے صرف اس وجہ سے روک (٣) لیں کہ تم حد سے تجاوز کرنے والے لوگ تھے

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف 2) یعنی بغض اس وجہ سے کہ تم لوگ حداعتدال سے آگے بڑھ چکے ہو ہم تم سے تعرض کرنا چھوڑ دیں ۔ عذاب نہ بھیجیں اور تم کو ہلاک نہ کریں ۔یاد رکھو تم سے پہلے بھی قوموں میں انبیاء آئے ہیں ۔ اور ان کو بھی سمجھنے اور سوچنے کی پوری پوری مہلت دی گئی ہے ۔ پھر جب انہوں نے ان کو استہزا بنایا ۔ تو اللہ کی گرفت نے ان کو آلیا ؟ تم بھی یہی چاہتے ہو ؟ سو سن رکھو کہ یہ بات بھی دور نہیں ہے ۔ حل لغات: مُسْرِفِينَ۔ حد سے تجاوز کرجانیوالے ۔