سورة الزمر - آیت 37
وَمَن يَهْدِ اللَّهُ فَمَا لَهُ مِن مُّضِلٍّ ۗ أَلَيْسَ اللَّهُ بِعَزِيزٍ ذِي انتِقَامٍ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
اور جسے اللہ ہدایت دے، اسے کوئی گمراہ نہیں کرسکتا، کیا اللہ زبردست، انتقام لینے والا نہیں ہے
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
(ف 2) واضح رہے کہ اس کے معنی سیاق وسباق کے لحاظ سے یہی ہیں کہ حضور اللہ کی حفاظت اور نگہبانی میں ہیں ۔ اس لئے دشمن اپنے عزائم مشؤمہ میں کامیاب نہیں ہوسکتے ۔ اور حضور کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے ۔ اس سے مراد کفایت دینی نہیں ہے جیسا کہ بعض ملاحدہ نے سمجھا ہے ۔ حل لغات: ذِي انْتِقَامٍ۔ سزادینے والا ۔ عربی میں انتقام کے وہ معنی نہیں ہیں ۔ جو اردو میں ہیں ۔ جس میں سزا کے ساتھ بغض اور دل میں جلن کا ہونا بھی ضروری ہے ۔