سورة الزمر - آیت 22

أَفَمَن شَرَحَ اللَّهُ صَدْرَهُ لِلْإِسْلَامِ فَهُوَ عَلَىٰ نُورٍ مِّن رَّبِّهِ ۚ فَوَيْلٌ لِّلْقَاسِيَةِ قُلُوبُهُم مِّن ذِكْرِ اللَّهِ ۚ أُولَٰئِكَ فِي ضَلَالٍ مُّبِينٍ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

کیا اللہ نے جس کا سینہ (١٦) اسلام کے لئے کھول دیا ہو، پس وہ اپنے رب کی جانب سے نور رکھتا ہو ( اس شخص کے مانند ہوگا جس کے پاس اللہ کا نور نہ ہو) پس ان کے لئے خرابی ہے جن کے دل اللہ کی یاد سے غفلت کی وجہ سے سخت ہوگئے ہوں، ایسے لوگ کھلی گمراہی میں ہیں

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

مومن کا سینہ ف 4: غرض یہ ہے کہ مسلمان اور منکر میں ایک فرق یہ ہوتا ہے کہ مومن سینہ کا کشادہ اور فراغ ہوتا ہے اور منکر دل تعصب اور جہالت کی وجہ سے سخت اور سیاہ ہوجاتا ہے ۔ اور وہ حق پذیرائی کی قوتوں سے محروم ہوجاتے ہے *۔