وَلْتَكُن مِّنكُمْ أُمَّةٌ يَدْعُونَ إِلَى الْخَيْرِ وَيَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ ۚ وَأُولَٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ
اور تم میں سے ایک گروہ (74) ایسا ہو جو بھلائی کی طرف بلائے، اچھے کاموں کا حکم دے اور برے کاموں سے روکے، اور وہی لوگ کامیاب ہونے والے ہیں
فریضہ تبلیغ : (ف ١) (آیت) ” ولتکن منکم “ میں من بیانہ ہے یعنی تم سارے مسلمان تبلیغ واشاعت کے لئے مکلف ہو اور تم میں ہر مسلمان مبلغ ہے اس مفہوم کو دوسری جگہ ان الفاظ میں ظاہر فرمایا ہے ۔ (آیت) ” کنتم خیر امت اخرجت للناس تامرون بالمعروف وتنھون عن المنکر “۔ کہ تم میں اور دیگر جماعتوں میں فرق یہ ہے کہ تم سب کے سب خدا کے دین کے پھیلانے والے ہو اور وہ نہیں ، یہی وجہ ہے کہ مسلمان کو شھدآء اللہ فی الارض “ کا معزز خطاب دیا گیا ہے یعنی تبلیغ واشاعت فرض کفایہ نہیں کہ صرف علماء تک محدود ہو ، بلکہ ہر مسلمان کے لئے ضروری ہے کہ بقدر استطاعت اسلام سیکھے اور بقدر امکان اس کو دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کرے ۔ حل لغات : اعدآء : جمع عدو ۔ بمعنی دشمن ۔ الف : مصدر تالیف ، محبت پیدا کرنا ، دلوں کو جوڑنا ۔ شفا : کنارہ ۔ حفرۃ : گڑھا خار ۔