هُوَ الَّذِي جَعَلَكُمْ خَلَائِفَ فِي الْأَرْضِ ۚ فَمَن كَفَرَ فَعَلَيْهِ كُفْرُهُ ۖ وَلَا يَزِيدُ الْكَافِرِينَ كُفْرُهُمْ عِندَ رَبِّهِمْ إِلَّا مَقْتًا ۖ وَلَا يَزِيدُ الْكَافِرِينَ كُفْرُهُمْ إِلَّا خَسَارًا
اسی نے تمہیں زمین میں جانشیں (٢١) بنایا ہے، پس جو شخص کفر کرے گا اس کا وبال اسی کے سر ہوگا، اور کافروں کا کفر ان کے رب کے غیظ وغضب کے سوا اور کسی چیز کو نہیں بڑھاتا ہے، اور کافروں کا کفر نقصان اور خسارے کے سوا اور کسی چیز کو نہیں بڑھاتا
خلافت کا اعزاز ف 1: اللہ تعالیٰ نے انسان کو خلافت کے اعزاز سے نوازنا ہے ۔ اور کائنات میں اس کے رتبہ کو سب سے بلند رکھا ہے ۔ اس لئے اس سے توقع ہے کہ یہ اقوام صالحہ کا صحیح معنوں میں جانشین ہوگا ۔ یا صفات الٰہیہ کا پورے طور پر مظہر ہوگا ۔ زمین کی قیادت اس کے سپرد ہے ۔ اور ساری کائنات اس کے مسختر ہے ۔ مگر یہ ہے کہ شرک وکفر کی پستیوں اور ذلتوں میں گرفتار ہے ۔ فرمایا ۔ تم یہ سمجھ لو کہ تمہاری گمراہی سے صرف تمہیں نقصان پہنچے گا ۔ اور صرف تم اللہ کی ناراضی اور غضب خریدوگے ۔ کیونکہ کفر کی فطرت ہی میں گھاٹا اور خسارہ ہے ۔ اس لئے ناممکن ہے ۔ کہ تم اس کو اختیار کرے دین اور دنیا کی بہتری حاصل کرسکو * حل لغات :۔ مقتا ۔ ناراضی *۔