إِنَّ أَوْلَى النَّاسِ بِإِبْرَاهِيمَ لَلَّذِينَ اتَّبَعُوهُ وَهَٰذَا النَّبِيُّ وَالَّذِينَ آمَنُوا ۗ وَاللَّهُ وَلِيُّ الْمُؤْمِنِينَ
لوگوں میں سب سے زیادہ ابراہیم کے حقدار وہ لوگ ہیں جنہوں نے ان کی اتباع کی، اور یہ نبی، اور جو لوگ ایمان لائے، اور اللہ مومنوں کا دوست ہے
(ف ٢) اس آیت میں بتایا ہے کہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) سے اختصاص رکھنے والے تم نہیں ہو ، بلکہ وہ لوگ جنہوں نے ان کی اطاعت کی اور یہ نبی ہیں جو انکے مسلک کی تشریح کر رہے ہیں اور تمام مسلمان ہیں جو رہتی دنیا تک تو حیاء کے علمبردار رہیں گے ۔ اللہ کن کو دوست رکھتا ہے ؟ (آیت) ” اللہ ولی المؤمنین “۔ کہہ کر یہ بتایا ہے کہ خدا کی دوست اور محبت صرف مسلمانوں کے حصہ میں آئی ہے ، اس کی رحمتوں انعاموں کے مستحق صرف رب کعبہ کے پرستار ہیں ، مگر اس وقت جب ان کے دل واقعی ماسوی اللہ سے متنفر ہوں اور اللہ تعالیٰ پر بھروسہ اور ایمان ہو ۔ حل لغات : حنیف : عام روش سے الگ چلنے والا ، لوگوں کے مزعومات کا ساتھ نہ دینے والا ۔