سورة الروم - آیت 53

وَمَا أَنتَ بِهَادِ الْعُمْيِ عَن ضَلَالَتِهِمْ ۖ إِن تُسْمِعُ إِلَّا مَن يُؤْمِنُ بِآيَاتِنَا فَهُم مُّسْلِمُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور نہ آپ اندھوں کو ان کی گمراہی سے روک کر راہ راست پر لاسکتے ہیں، آپ تو صرف انہیں سنا سکیں گے جو ہماری آیتوں پر ایمان رکھتے ہیں اور انہوں نے اسلام کو قبول کرلیا ہے

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 2: مشرکین کہ ان دلائل کو سنتے ۔ مگر بیکار ان پر ذرہ برابر اثر نہ ہوتا ۔ قرآن کہتا ہے کہ یہ مردہ ہیں ان کے دلوں میں زندگی کی قوتیں ختم ہوچکی ہیں ۔ یہ دل کے کانوں کے لحاظ سے بہرے ہیں ۔ ان میں حق وصداقت کو سننے کی مطلقات اہلیت نہیں ۔ اس لئے اگر آپ کے پیغام حق سے یہ متمتع نہ ہوں ۔ تو آپ متفکر نہ ہوں ۔ ملال نہ کریں ۔ وہ محردمان فضل وکرم ہیں جن سے زندگی کی تمام استعدادیں چھن چکی ہیں ۔ یہ دل کے اندھے ہیں ۔ ان میں قوت بصیرت باقی نہیں رہی ۔ یہ آپ کے اختیار میں نہیں ۔ کہ آپ کی باتیں سنیں اور متاثر ہوں ۔ قبولیت کے لئے قلب دماغ کی صحت بہت ضروری ہے *۔ حل لغات :۔ الصم ۔ اصم کی جمع ہے ۔ یعنی بہرہ * شیبد ۔ بڑھاپا *۔