اللَّهُ الَّذِي خَلَقَكُمْ ثُمَّ رَزَقَكُمْ ثُمَّ يُمِيتُكُمْ ثُمَّ يُحْيِيكُمْ ۖ هَلْ مِن شُرَكَائِكُم مَّن يَفْعَلُ مِن ذَٰلِكُم مِّن شَيْءٍ ۚ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَىٰ عَمَّا يُشْرِكُونَ
وہ اللہ ہے جس نے تمہیں پیدا (٢٦) کیا ہے، پھر تمہیں روزی دی ہے، پھر وہ تمہیں موت دیتا ہے پھر تمہیں زندہ کرے گا، کیا تمہارے شرکاء میں سے کوئی ہے جو ان میں سے کوئی کام کرتا ہے، اس کی ذات پاک و بے عیب ہے اور ان کے شرک سے بہت بلند ہے
ف 2: شرک کی تردید فرمائی ہے ۔ اور مشرکین سے پوچھا ہے کہ بتاؤ تمہاری اس ساری زندگی میں تمہارے معبودوں کو کس درجہ دخل حاصل ہے ۔ کیا اللہ ہی نے تمہیں پیدا نہیں کیا ؟ پھر کیا عمر بھر وہی تمہاری ضروریات کا کفیل نہیں رہا ؟ موت کس کے قبضہ میں ہے اور وہ کون ہے جو پھر تمہیں زندہ کرے گا اگر ان سب باتوں کا جواب یہ ہے کہ یہ سب باتیں اللہ ہی کے قبضہ قدرت میں ہیں ۔ تو پھر تمہارے معبودوں کے اختیارات کیا رہے ؟ ارشاد ہے ۔ کہ وہ تمہارے ان مشر کا نہ خیالات سے پاک اور اعلیٰ ہے اور وہ شرک کی بات کو کسی طرح پسند نہیں کرتا *۔