سورة الروم - آیت 7
يَعْلَمُونَ ظَاهِرًا مِّنَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَهُمْ عَنِ الْآخِرَةِ هُمْ غَافِلُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
لوگ دنیاوی زندگی کے ظاہری امور (٣) کو جانتے ہیں اور فکر آخرت سے بالکل ہی غافل ہوتے ہیں
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
حل لغات: ظَاهِرًا ۔ اس جگہ لفظ ظاہر کو آخرت کے مقابلہ میں رکھا ہے ۔ جس کے معنی یہ ہیں کہ زندگی اصل میں نا مختتم اور مسلسل ہے ۔ مگر کوتاہ بینوں کو اس کا صرف وہ حصہ نظر آتا ہے جس کا تعلق دنیا سے ہے ۔ اور جو ظاہر ہے موت کے بعد کے واقعات جن کا مستقبل سے تعلق ہے ۔ ان تک ان کی رسائی نہیں ہے