سورة العنكبوت - آیت 10

وَمِنَ النَّاسِ مَن يَقُولُ آمَنَّا بِاللَّهِ فَإِذَا أُوذِيَ فِي اللَّهِ جَعَلَ فِتْنَةَ النَّاسِ كَعَذَابِ اللَّهِ وَلَئِن جَاءَ نَصْرٌ مِّن رَّبِّكَ لَيَقُولُنَّ إِنَّا كُنَّا مَعَكُمْ ۚ أَوَلَيْسَ اللَّهُ بِأَعْلَمَ بِمَا فِي صُدُورِ الْعَالَمِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اور کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جو کہتے ہیں کہ ہم اللہ پر ایمان لائے (٧) پس جب اللہ کی راہ میں انہیں تکلیف پہنچتی ہے تو انسانوں کی جانب سے آزمائش کو اللہ کے عذاب کے مانند سمجھ لیتے ہیں اور جب مسلمانوں کو آپ کے رب کی جانب سے فتح ونصرت حاصل ہوتی ہے تو کہنے لگتے ہیں ہم بلاشبہ تمہارے ساتھ تھے کیا سارے جہان والوں کے سینوں میں جو کچھ پوشیدہ ہوتا ہے اسے اللہ خوب نہیں جانتا ہے۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف 1) اس آیت میں منافقین کا ذکر ہے کہ زبان سے تو ایمان کا دعویٰ ہے ۔ مگر جب مصائب وتکالیف کا سامنا ہوتا تو گھبراٹھتے ہیں وہ سمجھتے ہیں کہ یہ بھی اللہ کا عذاب ہے ۔ اور جب یسر اور آسانی کے لمحات میسر ہوتے ہیں ۔ اس وقت پھر جذبہ ایمان ان میں عود کر آتا ہے ۔ حل لغات : فِتْنَةَ النَّاسِ۔ لوگوں کی ایذا دہی ۔ صُدُورِ۔ صدر کی جمع ہے بمعنی سینہ ۔