سورة العنكبوت - آیت 8
وَوَصَّيْنَا الْإِنسَانَ بِوَالِدَيْهِ حُسْنًا ۖ وَإِن جَاهَدَاكَ لِتُشْرِكَ بِي مَا لَيْسَ لَكَ بِهِ عِلْمٌ فَلَا تُطِعْهُمَا ۚ إِلَيَّ مَرْجِعُكُمْ فَأُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور ہم نے انسان کو اپنے والدین کے ساتھ نیک برتاؤ کی نصیحت (٥) کی ہے اور اگر وہ دونوں تم پر زور ڈالیں تاکہ تم میرے ساتھ کسی کو شریک ٹھہراؤ جس کا تمہیں علم نہیں تو ان کی بات نہ مانو تم سب کو میرے ہی پاس لوٹ کرآنا ہے پھر میں تمہیں تمہارے اعمال کی خبر دوں گا
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
ف 2: یعنی والدین کی اطاعت مذہب اور دین کا اہم جزو ہے ہر مسلمان پر لازم ہے کہ وہ ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آئے اور ہر حالت میں انکا احترام کرے بجز اس صورت کے کہ وہ شرک ، بدعت کی باتوں پر آمادہ کریں *۔ حل لغات : وصینا ۔ توصیہ کے معنی تاکید کے ساتھ کسی بات کو کہنا ہے *۔