سورة آل عمران - آیت 11
كَدَأْبِ آلِ فِرْعَوْنَ وَالَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ ۚ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا فَأَخَذَهُمُ اللَّهُ بِذُنُوبِهِمْ ۗ وَاللَّهُ شَدِيدُ الْعِقَابِ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
ان کا حال فرعونیوں جیسا اور ان لوگوں جیسا ہے جو ان سے پہلے تھے، انہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا، تو اللہ نے ان کے گناہوں کے سبب انہیں پکڑ لیا، اور اللہ کا عذاب بڑا سخت ہوتا ہے
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
(ف ١) ان آیات میں یہ بتایا ہے کہ کذب وافترا کی آخری حد عذاب الہی ہے ، وہ لوگ جو اب تک اسلام کے پیغام صداقت شعار کا انکار کرتے چلے آرہے ہیں ‘ وہ متنبہ رہیں کہ ان کا مال ودولت انہیں ہرگز اللہ کی پکڑ سے نہ بچا سکے گا ، یہ خدا کا قانون ہے ‘ اس کی سنت ہے وہ نافرمانوں کو ہمیشہ سخت سزائیں دیتا رہا ہے ۔ دیکھ لو فرعون کس جاہ وحشم اور کس ٹھاٹھ سے رہتا تھا ، مگر ضرب موسوی کی تاب نہ لا سکا اور بنی اسرائیل کے سامنے دریا میں ڈوب گیا ۔