سورة النور - آیت 11

إِنَّ الَّذِينَ جَاءُوا بِالْإِفْكِ عُصْبَةٌ مِّنكُمْ ۚ لَا تَحْسَبُوهُ شَرًّا لَّكُم ۖ بَلْ هُوَ خَيْرٌ لَّكُمْ ۚ لِكُلِّ امْرِئٍ مِّنْهُم مَّا اكْتَسَبَ مِنَ الْإِثْمِ ۚ وَالَّذِي تَوَلَّىٰ كِبْرَهُ مِنْهُمْ لَهُ عَذَابٌ عَظِيمٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

بیشک جن لوگوں نے (عائشہ پر) تہمت لگائی (٦) ہے، وہ تم ہی میں کا ایک چھوٹا گروہ ہے، تم لوگ اس بہتان تراشی کو اپنے لئے برا نہ سمجھو، بلکہ اس میں تمہارے لئے خیر ہے، ان میں سے ہر آدمی کو اپنے کئے کے مطابق گناہ ہوگا اور ان میں سے جس نے اس افترا پردازی کی ابتدا کی ہے اس کے لئے بڑا عذاب ہے۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

حل لغات : الْإِفْكِ: جھوٹ ، بہتان ۔ عُصْبَةٌ: جماعت یا گروہ ۔