وَإِذَا رَآكَ الَّذِينَ كَفَرُوا إِن يَتَّخِذُونَكَ إِلَّا هُزُوًا أَهَٰذَا الَّذِي يَذْكُرُ آلِهَتَكُمْ وَهُم بِذِكْرِ الرَّحْمَٰنِ هُمْ كَافِرُونَ
اور جب اہل کفر آپ کو دیکھتے ہیں تو آپ کا صرف مذاق اڑاتے (١٥) ہیں، اور کہتے ہیں کہ کیا یہی وہ اادمی ہے جو تمہارے معبودوں کی برائی بیان کرتا ہے حالانکہ وہ کفار خود اللہ کے ذکر کے منکر ہیں۔
(ف ١) اس آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ لوگ ابتداء میں کس حقارت سے اسلام کو اور حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھتے تھے اور کس بےخوفی سے آوازے کستے تھے ، کہتے تھے کہ یہ محمد (صلی اللہ علیہ والہ وسلم) ہے جو تمہارے بتوں کی مذمت کرتا ہے ، مگر ایک وقت آ پہنچا جب کہ ان کو حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی عظمت کا سچا احساس ہوا ، اور انہیں معلوم ہوگیا کہ جس کو ہم حقارت سے دیکھتے تھے ، وہ کائنات میں سب سے بڑا انسان ہے ۔