سورة طه - آیت 102
يَوْمَ يُنفَخُ فِي الصُّورِ ۚ وَنَحْشُرُ الْمُجْرِمِينَ يَوْمَئِذٍ زُرْقًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
جس دن صور (٣٩) پھونک دیا جائے گا اور ہم مجرموں کو اس دن میدان محشر میں اکٹھا کریں گے درآنحالیکہ ان کی آنکھیں (مارے خوف کے) نیلی پتھرائی ہوئی ہوں گئی.
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
حل لغات: زُرْقًا: زرق کی جمع ہے (نیلی آنکھوں والے) عربوں میں نیلی آنکھوں والا منحوس شمار ہوتا تھا ، اور اس کے معنی اندھے کے بھی ہیں ۔