سورة مريم - آیت 87

لَّا يَمْلِكُونَ الشَّفَاعَةَ إِلَّا مَنِ اتَّخَذَ عِندَ الرَّحْمَٰنِ عَهْدًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

لوگوں کو (کسی کے لئے) سفارش (٥٢) کرنے کا اختیار نہیں ہوگا مگر جس کو رحمٰن سے اجازت ملے گی ( یا لوگ کسی کی سفارش کے حقدار ہیں ہوں گے مگر وہ جس نے (دنیا میں) رحمن کے لئے کلمہ توحید کا اقرار کیا ہوگا)

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف1) مشرکین کا ذکر ہے کہ ان لوگوں نے اس امید پر کہ ان کے معبودان باطل قیامت کے دن ان کی سفارش کریں گے اور جہنم کی آگ سے بچائیں گے ان کی پرستش شروع کردی ، حالانکہ یہی لوگ قیامت کے ہول سے ان معبودوں کو بھول جائیں گے اور ان کی عبادت سے یکسر انکار کردیں گے ۔ اصل بات یہ ہے کہ یہ شرک وکفر کی گمراہیاں انکی طبیعت وذوق کے موافق ہیں جہاں شیاطین کی جانب سے تحریک ہوئی ، یہ متاثر ہوگئے ، ارشاد ہے کہ اللہ کے پاکباز بندوں کے لئے تو وہاں عزت واحترام کا سامان موجود ہے ، انہیں بارگاہ رحمت میں فرشتے تعظیم وتوقیر سے پہنچا دیں گے ،مگر یہ لوگ جو بت پرستی کے مجرم ہیں ، جنہوں نے دنیا میں نفس کی پوجا کی ہے جنہوں نے شخصیتوں اور قوتوں کے سامنے سروں کو جھکایا ہے بحیثیت مجرم اور گنہ گار کے پیش کئے جائیں گے ، ان کی تمام توقعات غلط ثابت ہوں گی کوئی شخص ان کی سفارش نہ کرسکے گا ۔