سورة البقرة - آیت 14

وَإِذَا لَقُوا الَّذِينَ آمَنُوا قَالُوا آمَنَّا وَإِذَا خَلَوْا إِلَىٰ شَيَاطِينِهِمْ قَالُوا إِنَّا مَعَكُمْ إِنَّمَا نَحْنُ مُسْتَهْزِئُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور جب ایمان والوں سے ان کی ملاقات ہوتی ہے تو وہ کہتے ہیں (28) کہ ہم ایمان لے آئے ہیں، اور جب اپنے شیطانوں کے ساتھ تنہائی میں ہوتے ہیں، تو کہتے ہیں (29) کہ ہم تو تمہارے ساتھ ہیں ہم تو صرف مسلمانوں کا مذاق اڑاتے رہتے ہیں

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ١) یہ بےعلم منافق اس قدر دلوں کے کمزور اور بودے ہیں کہ نہ کفر پر ثبات واستقلال ہے اور نہ ایمان واستحکام جب مسلمانوں سے ملتے ہیں تو منہ پر ایمان کے نعرے ہوتے ہیں اور جب اپنے لگے بندھوں سے تنہائی میں ملتے ہیں تو کہتے ہیں کہ یہ تو محض مذاق تھا ، مانتا کون ہے ، دل کا یہ مرض لاعلاج ہے اور اس سے دلوں کی آلودگی خطرناک اور مہلک ہے ۔