وَإِذِ اعْتَزَلْتُمُوهُمْ وَمَا يَعْبُدُونَ إِلَّا اللَّهَ فَأْوُوا إِلَى الْكَهْفِ يَنشُرْ لَكُمْ رَبُّكُم مِّن رَّحْمَتِهِ وَيُهَيِّئْ لَكُم مِّنْ أَمْرِكُم مِّرْفَقًا
اور جب تم نے اپنی قوم سے اور اللہ کے سوا ان کے معبودوں سے کنارہ کشی (٨) اختیار کرلی ہے تو غار میں پناہ لے لو، تمہارا رب تمہیں اپنی رحمت میں لے لے گا، اور تمہارے لیے تمہارے معاملے میں سہولت بہم پہنچائے گا۔
اللہ اپنے بندوں کی مدد کرتا ہے : (ف ١) جب کوئی قوم اللہ کے لئے اپنی آسائیشوں کو ترک کردے اور توحید کے لئے تکلفات کو چھوڑ دے ، عقیدے کی حفاظت وصیانت کے لئے دکھ اور مصائب برداشت کرلے ، تو اللہ کی رحمتیں اسے گھیر لیتی ہیں ، اصحاب کہف ، یہ چند نفوس قدسیہ تھے ، مظالم واستبداء سے گھبرا کر اللہ کی پناہ میں آگئے ، اور دین حق کے تحفظ کے لئے فار اور کھوہ کی زندگی پر قناعت کرلی ، اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ، کہ جب تم نے بت پرستوں سے قطع تعلق کرلیا ہے ، اور یہاں آگئے ہو تو خوف وہراس کی ضرورت نہیں ، ہم تمہاری مدد کریں گئے ، اور یہاں وہ لطف تمہیں میسر ہوگا ، جو بڑے بڑے ایوانوں میں تمہیں میسر نہ ہوتا ۔