سورة الإسراء - آیت 33
وَلَا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ ۗ وَمَن قُتِلَ مَظْلُومًا فَقَدْ جَعَلْنَا لِوَلِيِّهِ سُلْطَانًا فَلَا يُسْرِف فِّي الْقَتْلِ ۖ إِنَّهُ كَانَ مَنصُورًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
اور تم لوگ اس جان (٢٢) کو قتل نہ کرو جسے اللہ نے حرام بنایا ہے، مگر اس صورت میں کہ اس کا قتل کیا جانا حق ہو اور جو شخص ناحق قتل کردیا جائے، تو اس کے وارث کو ہم نے قوی بنا دیا ہے، پس وہ قاتل کو قتل کرنے میں (شریعت کی) حد سے تجاوز نہ کرے (قصاص کے ذریعہ) اس کی مدد کردی گئی ہے۔
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
حل لغات: سُلْطَانًا: یعنی انتقام کا حق۔ تین باتوں کی وجہ سے ایک مجرم کا خون بہانا مباح ہوجاتا ہے ، قتل زنا ، ارتداد ۔