وَاللَّهُ خَلَقَكُمْ ثُمَّ يَتَوَفَّاكُمْ ۚ وَمِنكُم مَّن يُرَدُّ إِلَىٰ أَرْذَلِ الْعُمُرِ لِكَيْ لَا يَعْلَمَ بَعْدَ عِلْمٍ شَيْئًا ۚ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ قَدِيرٌ
اور اللہ نے تمام لوگوں کو پیدا کیا ہے (٤٣) پھر تمہاری روح کو قبض کرلیتا ہے، اور تم میں سے بعض کو گھٹیا عمر تک پہنچا دیا جاتا ہے، تاکہ بہت کچھ جاننے کے بعد ایسا ہوجائے کہ اسے کچھ بھی یاد نہ رہے، بیشک اللہ بڑا جاننے والا، بڑی قدرت والا ہے۔
(ف2) اللہ کے بےشمار مظاہر قدرت میں سے ایک مسئلہ کہلوت اور شیخوخت انسانی کا بھی ہے کہ کس طرح ایک انسان جوانی سے پیر فرتوت بن جاتا ہے اور چہرہ پر بڑھاپے کی جھریاں کس طرح نمودار ہوجاتی ہیں ؟ اگر زندگی محض مادی اسباب وذرائع کی رہین منت ہو تو پھر شباب کی قوتوں کو محفوظ رکھا جاسکتا ہے ، مگر چونکہ یہ اللہ کا مقررہ قانون ہے اس لئے آج بھی باوجود سائنس کی حیرت انگیز ترقیوں اور کمال کے انسانی کہولت وپیری کو دور نہیں کرسکا ۔ علم التشریح نے آج بےانتہاء ترقی کرلی ہے اور نظریہ تجدید شباب بھی کامیاب ہورہا ہے ، مگر اس کا اثر محض بڑھاپے کے آثار سے ہے ، نفسی کہولت کو دور نہیں کیا جا سکتا ہے ۔