سورة البقرة - آیت 186

وَإِذَا سَأَلَكَ عِبَادِي عَنِّي فَإِنِّي قَرِيبٌ ۖ أُجِيبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ إِذَا دَعَانِ ۖ فَلْيَسْتَجِيبُوا لِي وَلْيُؤْمِنُوا بِي لَعَلَّهُمْ يَرْشُدُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اور (اے نبی) اگر آپ سے میرے بندے میرے بارے میں پوچھیں، تو آپ کہہ دیجئے کہ میں قریب (266) ہوں، پکارنے والے کی پکار کا جواب دیتا ہوں جب وہ مجھے پکارتا ہے، پس انہیں چاہئے کہ میرے حکم کو مانیں اور مجھ پر ایمان لائیں، تاکہ راہ راست پر آجائیں

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف2) ان آیات میں اللہ تعالیٰ نے بندوں کو دعا کے لئے یقین دلایا ہے کہ وہ سنی جاتی ہے ، سابق رمضان میں اس کو اس لئے ذکر فرمایا ، تاکہ معلوم ہو کہ روزہ میں کثرت سے ذکر ودعا کا سلسلہ جاری رہے ، فرمایا کہ میں قریب ہوں اجابت وقبولیت کے لحاظ سے تم مجھ پر ایمان واعتماد رکھو پھر دیکھو میں کس طور تمہاری التجاؤں کو شرف قبول بخشتا ہوں ۔