سورة النحل - آیت 4

خَلَقَ الْإِنسَانَ مِن نُّطْفَةٍ فَإِذَا هُوَ خَصِيمٌ مُّبِينٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اس نے انسان کو نطفہ سے پیدا کیا ہے، پھر وہ اچانک کھلم کھلا جھگڑا لو بن جاتا ہے۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف1) نطفۃ سے مراد آب معانی ہے ، قرآن حکیم عام طور پر ایسے مقامات میں بہترین الفاظ استعمال کرتا ہے جن سے ذوق سلیم ابانہ کرے ، غرض یہ ہے کہ انسان اپنی حقیقت پر غور کرے اور سوچے کہ کیونکر اللہ تعالیٰ پانی کے ایک قطرے سے جیتا جاگتا انسان بنا دیتا ہے ۔ حل لغات: خَصِيمٌ: جھگڑالو ۔