لَهُ مُعَقِّبَاتٌ مِّن بَيْنِ يَدَيْهِ وَمِنْ خَلْفِهِ يَحْفَظُونَهُ مِنْ أَمْرِ اللَّهِ ۗ إِنَّ اللَّهَ لَا يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّىٰ يُغَيِّرُوا مَا بِأَنفُسِهِمْ ۗ وَإِذَا أَرَادَ اللَّهُ بِقَوْمٍ سُوءًا فَلَا مَرَدَّ لَهُ ۚ وَمَا لَهُم مِّن دُونِهِ مِن وَالٍ
ہر ایک کے لیے یکے بعد دیگرے آنے والے فرشتے (١١) مقرر ہیں جو اس کے آگے اور پیچھے لگے ہوتے ہیں اور جو اللہ کے حکم کے مطابق اس کی حفاظت کرتے ہیں، بیشک اللہ تعالیٰ کسی قوم کی نعمتوں کو اس وقت تک نہیں چھینتا جب تک وہ اپنی نیکی اور صلاح کی حالت کو برائی میں نہیں بدل لیتی، اور جب اللہ کسی قوم کو عذاب دینے کا فیصلہ کرلیتا ہے تو پھر وہ ٹل نہیں سکتا، اور اس کے علاوہ کوئی ان کا یارومددگار نہیں ہوتا ہے۔
(ف ٢) یعنی اللہ کے فرشتے تمہاری بات کو محفوظ کرلیتے ہیں اس لیے تم یہ نا سمجھو کہ تمہارے اعتراضات اللہ تک نہیں پہنچتے ۔ حتی یغیروا ما بانفسھم “۔ میں ہدایت حکیمانہ اصول بتایا ہے کہ قوموں میں انقلاب وتغیر کب پیدا ہوتا ہے ، صرف ہنگاموں اور مظاہروں سے نہیں ، بلکہ جب قومیں درحقیقت انقلاب پذیر ہوجائیں ، جب دلوں اور دماغوں میں حقیقی وواقعی تبدیلی پیدا ہوجائے دیکھ لیجئے دنیا کے کاروبار میں یہ قانون کس درجہ سچا اور درست ہے وہ قومیں جو تعلیم وتربیت میں آگے ہیں ہر انقلاب کی صلاحیت رکھتی ہیں ، اور جو وقتی وہنگامی طور پر حرکت پذیر ہوجاتی ہیں ، ان میں دوام واستقلال نہیں ہوتا ، ان کی ہر تحریک عارضی ہوتی ہے ۔ مسلمانوں کو اللہ تعالیٰ نے سب کچھ بتا دیا ہے ، مگر مسلمان ہیں کہ اللہ کے بتائے ہوئے قانونوں سے استفادہ نہیں کرتے ۔ حل لغات : معقبت : آگے پیچھے آنے والے ، فرشتے ۔