سورة ھود - آیت 43

قَالَ سَآوِي إِلَىٰ جَبَلٍ يَعْصِمُنِي مِنَ الْمَاءِ ۚ قَالَ لَا عَاصِمَ الْيَوْمَ مِنْ أَمْرِ اللَّهِ إِلَّا مَن رَّحِمَ ۚ وَحَالَ بَيْنَهُمَا الْمَوْجُ فَكَانَ مِنَ الْمُغْرَقِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اس نے کہا کہ میں کسی پہاڑ پر پناہ (٣١) لے لوں گا جو مجھے پانی سے بچا لے گا، نوح نے کہا، آج اللہ کے عذاب سے کوئی بچانے والا نہیں ہے، سوائے اس ذات پاک کے جو رحم کرنے والا ہے، اور دونوں کے درمیان موج حائل ہوگئی، پس وہ ان لوگوں میں جا ملا جنہیں ڈبو دیا گیا۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ١) ” واھلک “۔ میں چونکہ اہل کا وعدہ تھا ، اس لئے نوح (علیہ السلام) نے جذبہ پدری سے سرشار ہو کر بیٹے کو آواز دی کہ کشتی میں آجائیے ، بیٹا مغرور تھا کہنے لگا میں پہاڑ پر چڑھ جاؤں گا ، آپ فکر نہ کریں ، آپ نے فرمایا آج خدائی کی پکڑ سے تمہیں پہاڑ کی بلندیاں نہیں بچا سکیں گی سبحان اللہ ! شفقت پدری بھی کیا چیز ہے ۔