سورة یونس - آیت 108

قُلْ يَا أَيُّهَا النَّاسُ قَدْ جَاءَكُمُ الْحَقُّ مِن رَّبِّكُمْ ۖ فَمَنِ اهْتَدَىٰ فَإِنَّمَا يَهْتَدِي لِنَفْسِهِ ۖ وَمَن ضَلَّ فَإِنَّمَا يَضِلُّ عَلَيْهَا ۖ وَمَا أَنَا عَلَيْكُم بِوَكِيلٍ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

آپ کہہ دیجئے کہ اے لوگو ! تمہارے رب کی طرف سے تمہارے پاس حق (٦٧) آگیا، پس جو کوئی سیدھی راہ پر چلے گا تو وہ اپنی ذات کو فائدہ پہنچائے گا، اور جو گمراہ ہوجائے گا تو اس کا وبال اسی پر پڑے گا، اور میں تمہارا ذمہ دار نہیں ہوں

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف1) غرض یہ ہے کہ اسلام ایک صداقت ہے اللہ کی نعمت ہے ، اب جو اسے قبول کرتا ہے اپنی عاقبت سنوارتا ہے ، اللہ اور اس کے رسول پر کوئی احسان نہیں کرتا ، اور جو گمراہ ہے ، منکر ہے اس کا نتیجہ بد ، اور نقصان بھی وہی اٹھائے گا نبی یا پیغمبر اس کا ذمہ دار نہیں ۔ حل لغات: وَكِيلٍ: ذمہ دار ۔