سورة یونس - آیت 45
وَيَوْمَ يَحْشُرُهُمْ كَأَن لَّمْ يَلْبَثُوا إِلَّا سَاعَةً مِّنَ النَّهَارِ يَتَعَارَفُونَ بَيْنَهُمْ ۚ قَدْ خَسِرَ الَّذِينَ كَذَّبُوا بِلِقَاءِ اللَّهِ وَمَا كَانُوا مُهْتَدِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور جس دن اللہ انہیں جمع (٣٦) کرے گا، انہیں ایسا معلوم ہوگا کہ جیسے وہ دنیا یا برزخ میں دن کی صرف ایک گھڑی رہے تھے، آپس میں ایک دوسرے کو پہچانیں گے، یقینا خسارہ میں ہوں گے وہ لوگ جنہوں نے دنیا میں اللہ کی ملاقات کو جھٹلایا تھا، اور سیدھی راہ کو نہیں اپنایا تھا۔
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
(ف ١) تعارف سے مقصود ہے کہ یہ لوگ جب آپس میں ملیں گے تو ایک دوسرے کو ملامت کریں گے ، یہ ذلت و تحقیر کا تعارف ہوگا ، مرید شیخ سے کہے گا کہ آپ نے ہمیں کیوں گمراہ کیا ، اور شیخ اپنے مرشدوں برے دوستوں اور رہنماؤں کا دامن پکڑے گا ۔