سورة یونس - آیت 20
وَيَقُولُونَ لَوْلَا أُنزِلَ عَلَيْهِ آيَةٌ مِّن رَّبِّهِ ۖ فَقُلْ إِنَّمَا الْغَيْبُ لِلَّهِ فَانتَظِرُوا إِنِّي مَعَكُم مِّنَ الْمُنتَظِرِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور وہ کہتے (١٩) ہیں کہ اس کے لیے اس کے رب کی جانب سے کوئی نشانی کیوں نہیں نازل کی جاتی ہے، تو آپ کہیے کہ غیب کی باتیں صرف اللہ کے علم میں ہیں، پس تم لوگ انتظار کرو، میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
(ف ١) ایۃ سے مراد مطلوبہ معجزات ہیں ، قرآن کی آیت نہیں ۔ حل لغات : شفعآؤنا : جمع شفیع ، سفارش کرنے والا ۔ امۃ : مشترک العقیدہ جماعت ، ہدایت شرط نہیں ، ہر گروہ جو کسی مقصد میں متحد ہو امت کہلائے گا مگر یہاں صحیح العقیدہ لوگ مراد ہیں ، کیونکہ (آیت) ” فاختلفوا “۔ کا قرینہ اس پر دلالت کر رہا ہے ۔