أَكَانَ لِلنَّاسِ عَجَبًا أَنْ أَوْحَيْنَا إِلَىٰ رَجُلٍ مِّنْهُمْ أَنْ أَنذِرِ النَّاسَ وَبَشِّرِ الَّذِينَ آمَنُوا أَنَّ لَهُمْ قَدَمَ صِدْقٍ عِندَ رَبِّهِمْ ۗ قَالَ الْكَافِرُونَ إِنَّ هَٰذَا لَسَاحِرٌ مُّبِينٌ
کیا لوگوں کو اس پر تعجب (2) ہے کہ ہم نے انہی میں سے ایک آدمی پر وحی نازل کی کہ لوگوں کو اللہ کے عذاب سے ڈرایئے اور مومنوں کو خوشخبری دے دیجئے کہ ان کا ان کے رب کے نزدیک بلند مقام ہے؟ کافروں نے کہا کہ یہ تو کھلا جادوگر ہے۔
جادو اثری : (ف1) ﴿إِنَّ هَذَا لَسَاحِرٌ مُبِينٌ﴾کے معنی یہ ہیں کہ منکرین کو بھی حضور کی قوت تاثیر اور طاقت جذب وکشش کا اندازہ تھا وہ جانتے تھے کہ یہ شخص اپنے اندر ایک خاص نوع کا مقناطیسی اثر رکھتا ہے ، جو اس کی باتیں سنے گا وہ ضرور متاثر ہوگا اور حضور (ﷺ) کی جانب کھینچا ہوا چلا آئے گا ۔ چناچہ کتب سیر میں بےشمار ایسے واقعات موجود ہیں کہ لوگوں نے انتہائی دشمنی کے باوجود بالآخر حضور (ﷺ) کے قدموں میں آجانے کی سعادت حاصل کی ۔