يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْمُشْرِكُونَ نَجَسٌ فَلَا يَقْرَبُوا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ بَعْدَ عَامِهِمْ هَٰذَا ۚ وَإِنْ خِفْتُمْ عَيْلَةً فَسَوْفَ يُغْنِيكُمُ اللَّهُ مِن فَضْلِهِ إِن شَاءَ ۚ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ حَكِيمٌ
اے ایمان والو ! بلاشبہ مشرکین ناپاک ہوتے ہیں، اس لئے اس سال کے بعد وہ مسجد حرام کے قریب (21) نہ آئیں، اور اگر تمہیں محتاجی کا ڈر (22) ہے تو اگر اللہ چاہے گا تو اپنے فضل و کرم سے جلد ہی تمہیں دولت مند بنا دے گا، بے شک اللہ خوب جاننے والا، بڑی حکمتوں والا ہے
مشرک ناپاک ہیں !: (ف1) یعنی مشرک عقیدوں کے ناپاک اور دلوں کے خبیث ہیں ، اس لئے اعلان برات کے بعد انہیں بیت الحرام کے قریب نہ آنے دیا جائے ، مقصد یہ ہے کہ یہ خطہ پاک خالصتا ایسا ہو جس میں شرک وبت پرستی کے جراثیم کلیۃ ناپیدا ہوں ، تاکہ یہاں سے توحید خالص کے چشمے پھوٹیں اور ایک دنیا کو سیراب کردیں ۔ حل لغات: نَجَسٌ: بفتح الجیم ، عقیدے کا ناپاک ،