سورة الاعراف - آیت 205
وَاذْكُر رَّبَّكَ فِي نَفْسِكَ تَضَرُّعًا وَخِيفَةً وَدُونَ الْجَهْرِ مِنَ الْقَوْلِ بِالْغُدُوِّ وَالْآصَالِ وَلَا تَكُن مِّنَ الْغَافِلِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
اور آپ اپنے رب کو صبح و شام عاجزی کے ساتھ اور ڈرتے ہوئے اور بغیر اونچی آواز کے اپنے دل میں یاد (134) کیجئے اور غافلوں میں سے نہ ہوجائیے
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
(ف1) مقصد یہ ہے کہ آداب ذکر میں ہے کہ انسان دل میں اللہ کو یاد کرے تاکہ شوروشغب سے سکون قلب میں فرق نہ آئے ۔ بات یہ تھی کہ مسلمان جب ذکر وشغل میں مصروف ہوتے مشرکین شور مچاتے ، اور دخل انداز ہوتے اس پر یہ ہدایت ہوئی کہ صبح وشام جب چاہو خدا کو یاد کرو اور عاجزی اور اخفاء کا اظہار ہو ، یہ ضرور نہیں کہ دوسرے بھی سنیں البتہ غفلت نہیں کرنی چاہئے ۔