وَلَقَدْ ذَرَأْنَا لِجَهَنَّمَ كَثِيرًا مِّنَ الْجِنِّ وَالْإِنسِ ۖ لَهُمْ قُلُوبٌ لَّا يَفْقَهُونَ بِهَا وَلَهُمْ أَعْيُنٌ لَّا يُبْصِرُونَ بِهَا وَلَهُمْ آذَانٌ لَّا يَسْمَعُونَ بِهَا ۚ أُولَٰئِكَ كَالْأَنْعَامِ بَلْ هُمْ أَضَلُّ ۚ أُولَٰئِكَ هُمُ الْغَافِلُونَ
اور ہم نے بہت سے جنوں اور انسانوں کو جہنم کے لئے پیدا (109) کیا ہے، ان کے دل ایسے ہیں جن سے سمجھتے نہیں، اور ان کی آنکھیں ایسی ہیں جن سے دیکھتے نہیں، اور ان کے کان ایسے ہیں جن سے سنتے نہیں، وہ بہائم کے مانند ہیں، بلکہ ان سے بھی زیادہ گم گشتہ راہ ہیں، یہی لوگ درحقیقت بے خبر ہیں
(ف1) اس آیت میں وضاحت کردی کہ جو لوگ گمراہ ہیں اور جہنم کے قابل ہیں ، وہ وہ ہیں ، جن کے دل ہیں ، مگر غوروفکر کے عادی نہیں ، آنکھیں ہیں ، مگر حقائق محسوسہ کو نظر انداز کر جاتے ہیں ، کان ہیں ، مگر سماعت حق کی قوت سے محروم ہیں گویا بالکل چوپائے ہیں جن کا مقصد صرف ادنی مقاصد حیات کا حصول ہے یعنی غفلت وجمود کی انتہاء ﴿أُولَئِكَ هُمُ الْغَافِلُونَ﴾۔ حل لغات : قُلُوبٌ: سے مراد قرآن کی طرف عقل وفکر ہے چاہے وہ دماغ ہو چاہے دل ۔