وَلَقَدْ أَنزَلْنَا إِلَيْكَ آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ ۖ وَمَا يَكْفُرُ بِهَا إِلَّا الْفَاسِقُونَ
اور ہم نے تم پر کھلی آیتیں (١٥٢) اتاری ہیں، اور ان کا انکار فاسق لوگ ہی کریں گے
(ف ٣) قرآن حکیم کے متعدد نام قرآن میں مذکور ہیں ، ان میں سے آیات بینات بھی ہے یعنی واضح اور روشن آیات جو لوگ اللہ کی اس کتاب کے ساتھ لگاؤ رکھتے ہیں ، وہ جانتے ہیں کہ اس کے دلائل اس کا طرز بیان ، اس کا پیغام سب واضح ہیں اور روشن ، یہ حقائق ومعارف کا وہ سمندر بےساحل ہے کہ جس کی ہر موج صد ہزار موتی اپنے وامان گہر بار میں لئے ہوئے ہے ، ہمہ آفادہ اور ہمہ خوبی اگر کوئی کتاب ہو سکتی ہے تو وہ یہ قرآن حکیم ہے ، اس کے وضوح پر درخشندہ مثال یہ ہے کہ اس طویل عرصے کے بعد بھی یہ ویسی ہی سمجھی جا سکتی ہے ، جیسے قرون اولی میں نفس تعلیم میں کوئی تحریف نہیں ، حالانکہ انجیل دو سو سال کے بعد بالکل بدل گئی اور وید چند صدیاں بھی حوادث کا مقابلہ نہ کرسکا ۔ حل لغات : الف : ایک ہزار ۔ مزحزح : ہٹانے والا ، دور کرتے والو ۔ بشری : خوش خبری ۔