سورة الاعراف - آیت 95

ثُمَّ بَدَّلْنَا مَكَانَ السَّيِّئَةِ الْحَسَنَةَ حَتَّىٰ عَفَوا وَّقَالُوا قَدْ مَسَّ آبَاءَنَا الضَّرَّاءُ وَالسَّرَّاءُ فَأَخَذْنَاهُم بَغْتَةً وَهُمْ لَا يَشْعُرُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

پھر ہم نے ان کی تکلیف کو آرام سے بدل دیا، یہاں تک کہ وہ کثیر تعداد میں ہوگئے، اور کہنے لگے کہ ہمارے باپ دادوں کو بھی تکلیف اور راحت دونوں پہنچی تھی، پھر ہم نے انہیں اچانک پکڑ لیا، اور ان کو خبر بھی نہیں ہوئی

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

ڈھیل : (ف1) خدا کا عذاب کے متعلق ضابطہ یہ ہے کہ وہ خوب ڈھیل دیتا ہے ، مصیبتیں اور تکلفیں دور ہوجاتی ہیں ، اور عیش وعشرت کے زور چلتے ہیں ، لوگ یہ سمجھتے ہیں ، اب خطرے سے باہر ہوگئے ہیں اللہ تعالیٰ نے ہماری سن لی ہے اسے ہماری گستاخیاں پسند ہیں ، تو اس وقت اچانک انتقام کا ہاتھ نمودار ہوتا ہے ، اور وہ مٹا دیئے جاتے ہیں ۔ حل لغات : السَّيِّئَةِ: تکلیف ، الْحَسَنَةَ :مسرت ، خوشی دونوں لفظ برائی اور نیکی کے لئے بھی استعمال ہوتے ہیں ، یہاں مقصود دکھ اور سکھ ہے ۔