وَإِلَىٰ عَادٍ أَخَاهُمْ هُودًا ۗ قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللَّهَ مَا لَكُم مِّنْ إِلَٰهٍ غَيْرُهُ ۚ أَفَلَا تَتَّقُونَ
اور ہم نے عاد کی طرف ان کے بھائی ہود (47) کو بھیجا، اس نے کہا، اے میری قوم ! تم لوگ اللہ کی عبادت کرو، اس کے علاوہ تمہارا کوئی معبود نہیں ہے تو کیا تم لوگ پرہیز گار نہیں بنو گے
حضرت ہود (علیہ السلام) : (ف ١) نوح (علیہ السلام) کے بعد حضرت ہود (علیہ السلام) نے قوم کی قیادت فرمائی ان کی قوم نہایت قوی ہیکل اور مضبوط تھی ، حضر موت سے لے کر عمان تک یہ لوگ پھیلے ہوئے تھے ، آپ نے بھی یہی کہا ، اے قوم ایک اللہ کی چوکھٹ پر جھکو ، اس خدا کے سوا اور کون ہے جو تمہاری مشکل کشائی کرے ۔ قوم کے اکابر سے ان کو بھی یہی جواب ملا کہ بےوقوف ہو ، اور جھوٹے ہو ، اور لطف یہ ہے ، کہ مخالفت ہمیشہ اکابر نے کی ، اس لئے کہ وہ خوب سمجھتے تھے ، کہ اگر یہ کامیاب ہوگیا ، تو ہمارا کبروغرور خاک میں مل جائے گا ۔ حل لغات : عمین : اندھے ، یعنی دلوں میں بصیرت کا مادہ سلب ہوگیا ۔