وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَىٰ عَلَى اللَّهِ كَذِبًا أَوْ قَالَ أُوحِيَ إِلَيَّ وَلَمْ يُوحَ إِلَيْهِ شَيْءٌ وَمَن قَالَ سَأُنزِلُ مِثْلَ مَا أَنزَلَ اللَّهُ ۗ وَلَوْ تَرَىٰ إِذِ الظَّالِمُونَ فِي غَمَرَاتِ الْمَوْتِ وَالْمَلَائِكَةُ بَاسِطُو أَيْدِيهِمْ أَخْرِجُوا أَنفُسَكُمُ ۖ الْيَوْمَ تُجْزَوْنَ عَذَابَ الْهُونِ بِمَا كُنتُمْ تَقُولُونَ عَلَى اللَّهِ غَيْرَ الْحَقِّ وَكُنتُمْ عَنْ آيَاتِهِ تَسْتَكْبِرُونَ
اور اس سے بڑا ظالم (89) کون ہے جو اللہ پر افترا پردازی کرتا ہے، یا کہتا ہے کہ مجھ پر وحی اتری ہے، حالانکہ اس پر کوئی وحی نہیں اتری، اور اس سے بھی (بڑا ظالم کون ہے) جو کہتا ہے کہ جیسا کلام اللہ نے اتارا ہے ویسا میں بھی لا سکتا ہوں، اور اگر آپ دیکھیں جب ظالم لوگ موت کی سختیاں جھیل رہے ہوتے ہیں، اور فرشتے اپنے ہاتھ پھیلائے ہوئے کہتے ہیں کہ نکالو اپنی روحوں کو (تو تعجب کریں) آج تمہیں ذلت و رسوائی کا عذاب اس لیے دیا جائے گا کہ تم اللہ کے بارے میں ناحق باتیں کہتے تھے اور تکبر کی وجہ سے اس کی آیتوں سے اعراض کرتے تھے
اس آیت کی تفسیرگزر چکی ہے۔