وَلَقَدْ أَخَذَ اللَّهُ مِيثَاقَ بَنِي إِسْرَائِيلَ وَبَعَثْنَا مِنْهُمُ اثْنَيْ عَشَرَ نَقِيبًا ۖ وَقَالَ اللَّهُ إِنِّي مَعَكُمْ ۖ لَئِنْ أَقَمْتُمُ الصَّلَاةَ وَآتَيْتُمُ الزَّكَاةَ وَآمَنتُم بِرُسُلِي وَعَزَّرْتُمُوهُمْ وَأَقْرَضْتُمُ اللَّهَ قَرْضًا حَسَنًا لَّأُكَفِّرَنَّ عَنكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ وَلَأُدْخِلَنَّكُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ ۚ فَمَن كَفَرَ بَعْدَ ذَٰلِكَ مِنكُمْ فَقَدْ ضَلَّ سَوَاءَ السَّبِيلِ
اور اللہ نے بنی اسرائیل سے عہد و پیمان (32) لیا، اور ہم نے ان میں سے بارہ سردار مقرر کیے، اور اللہ نے کہا کہ میں تمہارے ساتھ (33) ہوں، اگر تم لوگ نماز قائم کروگے، اور زکاۃ دو گے، اور میرے رسولوں پر ایمان لاؤ گے، اور ان کی مدد کروگے، اور اللہ کو اچھا قرض دیتے رہوگے، تو بے شک میں تمہارے گناہوں کو مٹا دوں گا، اور تمہیں ایسی جنتوں میں داخل کروں گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی، پس تم میں سے جو کوئی اس (عہد و پیمان) کے بعد کفر کی راہ اختیار کرے گا، وہ یقیناً سیدھی راہ سے بھٹکا ہوا ہوگا
اس آیت کی تفسیرگزر چکی ہے۔