أَرَأَيْتَ الَّذِي يُكَذِّبُ بِالدِّينِ
اے میرے نبی ! کیا آپ نے اس آدمی کو دیکھا جو جزا و سزا کے دن (١) کو جھٹلا تا ہے
(1۔7) دنیا میں کوئی کیساہی بدکار ہو یتیم بچے پر اسے بھی رحم آجاتا ہے مگر ان منکرین اسلام کی حالت اس سے دگر گوں ہے کیا تو نے اس نالائق ذلیل ترین انسان کو دیکھا ہے جو تکبر میں دین الٰہی کی تکذیب کرتا ہے کیونکہ دین اس کو اخلاق سکھاتا ہے اور وہ آزاد رہنا چاہتا ہے یہ وہی ظالم تو ہے جو یتیم کو دھکے دیتا ہے کسی غریب مسکین کو کھانا کھلانا تو بجائے خود رہا کمبخت کسی دوسرے کو کھلانے کی رغبت بھی نہیں دیتا ایسے لوگ مسلم نما بن کر تمام مسلمانوں میں شریک ہیں دکھاوے کی نمازیں بھی پڑھتے ہیں پس ان نمازیوں کے لئے افسوس ہے جو اپنی نماز کی شان اور حیثیت سے غافل ہیں جو لوگوں کو نمازیں دکھاتے ہیں اور ان کے بخل کا یہ حال ہے کہ معمولی برتائو کی چیزیں جو گھروں میں برتی جاتی ہیں اور ایک دوسرے سے مستعار لے لی جاتی ہیں جیسے برتن ڈول وغیرہ جو استعمال کے بعد واپس دئیے جاتے ہیں کسی کو نہیں دیتے۔ اللھم لا تجعلنا منھم