سورة الإنسان - آیت 7

يُوفُونَ بِالنَّذْرِ وَيَخَافُونَ يَوْمًا كَانَ شَرُّهُ مُسْتَطِيرًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اللہ کے وہ بندے اپنی نذریں (٥) پوری کرتے ہیں، اور روز قیامت سے ڈرتے ہیں جس کا شر پھیل جانے والا ہوگا

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

ان نیک لوگوں کے نیک افعال سے سوال ہو تو سنو ! پہلی بات ان میں یہ تھی کہ یہ لوگ شرعی واجبات ادا کیا کرتے ہیں اور اس روز یوم جزا کے واقعات سے ڈرتے ہیں جس کی تکلیف بہت لمبی ہے یعنی ان کو ہر دم خوف دامن گیر رہتا ہے کہ روز حساب ہم کو سرخروئی حاصل ہو اور اس میں الٰہی باز پرس سے چھوٹ جائیں جیسے کسی محنتی طالب علم کو امتحان میں پاس ہونے کا فکر دامن گیر رہتا ہے۔