سورة الملك - آیت 19

أَوَلَمْ يَرَوْا إِلَى الطَّيْرِ فَوْقَهُمْ صَافَّاتٍ وَيَقْبِضْنَ ۚ مَا يُمْسِكُهُنَّ إِلَّا الرَّحْمَٰنُ ۚ إِنَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ بَصِيرٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

کیا انہوں نے اپنے اوپر اڑتی ہوئی چڑیوں (١١) کو پر پھیلائے ہوئے اور سیکڑتے ہوئے نہیں دیکھا ہے، انہیں رحمن کے سوا کوئی نہیں تھامے ہوئے ہوتا ہے، بے شک وہ ہر چیز کو دیکھنے والا ہے

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

کیا اللہ کے قبضہ قدرت کا ثبوت معلوم کرنے کو یہ لوگ اپنے اوپر پرندوں کو نہیں دیکھتے جو صفیں باندھ کر پروں کو بند کئے ہوئے چلتے ہیں وہ باوجود وزنی ہونے کے گرتے کیوں نہیں اس لئے کہ اللہ رحمن ان کو گرنے سے روکتا ہے یعنی اس نے ان کو یہ طاقت بخشی ہے اور اسی نے ہوا میں یہ قوت رکھی ہے کہ ان کو تھامے رکھے بے شک اللہ پیدا کرنے کے بعد ہر چیز کو دیکھ رہا ہے